التبیان کرگل لداخ

قرآن اور حدیث کی خالص تعلیم و تشہیر

قرآن اور حدیث کی خالص تعلیم و تشہیر

التبیان کرگل لداخ

وَنَزَّلْنَا عَلَیْکَ الْکِتَابَ تِبْیَانًا لِکُلِّ شَیْءٍ وَهُدًى وَرَحْمَةً وَبُشْرَىٰ لِلْمُسْلِمِینَ

۱ مطلب در می ۲۰۲۳ ثبت شده است

کیوں روزانہ قرآن  پڑھنا چاہیے؟

جس طرح ایک شخص روزمرہ کے کاموں کے لیے ایک نظام الاوقات تیار کرتا ہے اور اس کے مطابق روزمرہ کے کاموں کو کرنے کے لیے ہر صبح اپنے شیڈول کو دیکھتا ہے، اسی طرح ہر مسلمان جو قرآن پر عمل کرنا چاہتا ہے اسے چاہیے کہ وہ قرآن کو مسلسل اور روزانہ دیکھیں اور اس میں سے کچھ آیتوں کی تلاوت کرے۔ تاکہ یہ دنیا اور آخرت میں قرآن کی ہدایات اور رہنمائی کی روشنی میں کارآمد ہو۔

جب کوئی شخص بیمار ہو، سفر کر رہا ہو یا خدا کی راہ میں لڑ رہا ہو تو بہت سی عبادتیں منسوخ یا رعایتی (Discount) ہو جاتی ہیں۔  لیکن خدا اس بات پر زور دیتا ہے کہ آپ ان معاملات میں بھی قرآن پڑھنے کی کوشش کریں:

 

إِنَّ رَبَّکَ یَعْلَمُ أَنَّکَ تَقُومُ أَدْنَى مِنْ ثُلُثَیِ اللَّیْلِ وَنِصْفَهُ وَثُلُثَهُ وَطَائِفَةٌ مِنَ الَّذِینَ مَعَکَ وَاللَّهُ یُقَدِّرُ اللَّیْلَ وَالنَّهَارَ عَلِمَ أَنْ لَنْ تُحْصُوهُ فَتَابَ عَلَیْکُمْ فَاقْرَءُوا مَا تَیَسَّرَ مِنَ الْقُرْآنِ عَلِمَ أَنْ سَیَکُونُ مِنْکُمْ مَرْضَى وَآخَرُونَ یَضْرِبُونَ فِی الْأَرْضِ یَبْتَغُونَ مِنْ فَضْلِ اللَّهِ وَآخَرُونَ یُقَاتِلُونَ فِی سَبِیلِ اللَّهِ فَاقْرَءُوا مَا تَیَسَّرَ مِنْهُ وَأَقِیمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّکَاةَ وَأَقْرِضُوا اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا وَمَا تُقَدِّمُوا لِأَنْفُسِکُمْ مِنْ خَیْرٍ تَجِدُوهُ عِنْدَ اللَّهِ هُوَ خَیْرًا وَأَعْظَمَ أَجْرًا وَاسْتَغْفِرُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِیمٌ .(سوره المزمل - آیه ۲۰)

(ترجمه) آپ کا پروردگار جانتا ہے کہ دو تہائی رات کے قریب یا نصف شب یا ایک تہائی رات قیام کرتے ہیں اور آپ کے ساتھ ایک گروہ اور بھی ہے اور اللہ دن و رات کا صحیح اندازہ رکھتا ہے وہ جانتا ہے کہ تم لوگ اس کا صحیح احصاءنہ کر سکوگے تو اس نے تمہارے اوپر مہربانی کر دی ہے اب جس قدر قرآن ممکن ہو اتنا پڑھ لو کہ وہ جانتا ہے کہ عنقریب تم میں سے بعض مریض ہوجائےں گے اور بعض رزق خدا کو تلاش کرنے کے لئے سفر میں چلے جائےں گے اور بعض راہِ خدا میں جہاد کریں گے تو جس قدر ممکن ہو تلاوت کرو اور نماز قائم کرو اور زکوٰة ادا کرو اور اللہ کو قرض حسنہ دو اور پھر جو کچھ بھی اپنے نفس کے واسطے نیکی پیشگی پھیج دو گے اسے خدا کی بارگاہ میں حاضر پاگے ،بہتر اور اجر کے اعتبار سے عظیم تر۔اور اللہ سے استغفار کرو کہ وہ بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربا ن ہے.

 

  1. نیز رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکموں میں سے ایک یہ ہے کہ قرآن کو لگاتار پڑھا جائے جیسا کہ آپ نے فرمایا:

وَ عَلَیْکَ بِتِلاَوَةِ اَلْقُرْآنِ عَلَى کُلِّ حَالٍ  (الکافی، جلد 8، صفحہ 79)

(ترجمه)  ہر وقت اور ہر حال میں قرآن کی تلاوت کریں۔

 

  1. رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک روایت میں زنگ آلود دلوں کے علاج کا حل بھی بیان فرمایا ہے:

إِنَّ لِلْقُلُوبِ صَدَأٌ کَصَدَإِ اَلنُّحَاسِ فَاجْلُوهَا بِالاِسْتِغْفَارِ وَ تِلاَوَةِ اَلْقُرْآنِ. (بحار الأنوار، جلد ۷۴، صفحه ۱۷۲)

(ترجمه)     بے شک دلوں کو زنگ لگ جاتا ہے جیسے تانبے کو زنگ لگ گیا ہو، لہٰذا استغفار اور قرآن کی تلاوت کر کے اپنے دلوں کو پالش کریں۔

 

  1. ایک اور روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

نَوِّرُوا بُیُوتَکُمْ بِتِلاَوَةِ اَلْقُرْآنِ وَ لاَ تَتَّخِذُوهَا قُبُوراً کَمَا فَعَلَتِ اَلْیَهُودُ وَ اَلنَّصَارَى صَلَّوْا فِی اَلْکَنَائِسِ وَ اَلْبِیَعِ وَ عَطَّلُوا بُیُوتَهُمْ فَإِنَّ اَلْبَیْتَ إِذَا کَثُرَ فِیهِ تِلاَوَةُ اَلْقُرْآنِ کَثُرَ خَیْرُهُ وَ اِتَّسَعَ أَهْلُهُ وَ أَضَاءَ لِأَهْلِ اَلسَّمَاءِ کَمَا تُضِیءُ نُجُومُ اَلسَّمَاءِ لِأَهْلِ اَلدُّنْیَا. (الکافی، جلد 2، صفحہ 610)

(ترجمه)   اپنے گھروں کو قرآن کی تلاوت سے روشن کرو اور انہیں قبرستان نہ بناؤ جیسا کہ یہود و نصاریٰ نے کیا، اس کی خیر و برکت میں اضافہ ہو اور اس کے لوگ وسعتوں کو پہنچیں اور وہ گھر اہل آسمان کے لیے روشن ہو۔ آسمان کے ستارے زمین والوں کے لیے چمکتے ہیں۔

 

قرآن پڑھنے اور سننے کا ثواب

قرآن سننے کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

وَإِذَا قُرِئَ الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُواْ لَهُ وَأَنصِتُواْ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ . (سوره الأعراف - آیه ۲۰۴)

(ترجمه) جب قرآن پڑھا جائے تو سنو اور خاموش رہو تاکہ تم پر خدا کی رحمت ہو۔

  1. امام حسین علیہ السلام فرماتے ہیں۔

مَنْ قَرَأَ آیَةً مِنْ کِتَابِ اَللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ فِی صَلاَتِهِ قَائِماً یُکْتَبُ لَهُ بِکُلِّ حَرْفٍ مِائَةُ حَسَنَةٍ فَإِذَا قَرَأَهَا فِی غَیْرِ صَلاَةٍ کَتَبَ اَللَّهُ لَهُ بِکُلِّ حَرْفٍ عَشْرَ حَسَنَاتٍ وَ إِنِ اِسْتَمَعَ اَلْقُرْآنَ کَتَبَ اَللَّهُ لَهُ بِکُلِّ حَرْفٍ حَسَنَةً ؛ (الکافی، جلد 2، صفحہ   ۶۱۱)

جو شخص نماز میں کھڑے ہو کر کتاب خدا کی ایک آیت کی تلاوت کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے ہر حرف کے بدلے سو نیکیاں لکھے گا اور اگر نماز کے علاوہ دوسری تلاوت کرے گا تو ہر حرف کے بدلے دس نیکیاں لکھے گا،اور اگر  قرآن کو سنتا ہے ، تو خدا  ہر حرف کے بدلے ایک نیکی لکھ دیتا  ہے.

اس پر ایک احسان لکھو۔