قال الله تعالی:
اِنَّ الَّذِینَ أُوتُوا الْعِلْمَ مِنْ قَبْلِهِ إِذا یُتْلى عَلَیْهِمْ یَخِرُّونَ لِلْأَذْقانِ سُجَّداً .
"سوره اسراء- آیه 107"
جن کو اس کے پہلے علم دے دیا گیا ہے جب ان پر (آیتوں کی) تلاوت ہوتی ہے تو منہ کے بل سجدہ میں گر پڑتے ہیں.
پیامبر صلی الله علیه و آله:
یا مَعاشِرَ قُرّاءِ القرآنِ! اتَّقُوا اللّه َ عَزَّ وَ جَلَّ فیما حَمَّلَـکُمْ مِنْ کِتابِهِ، فَاِنّى مَسؤولٌ وَ اِنَّـکُمْ مَسْؤولونَ اِنّى مَسئُولٌ عَنْ تَبلیغِ الرِّسالَةِ، وَ اَمّا اَ نْتُمْ فَـتُسْأَلونَ عَمّا حُمِّلْتُمْ مِنْ کِتابِ اللّه ِ وَ سُنَّتى۔
اے قرآن کے قاریوں کی جماعت! کتاب خدا کی ذمہ داری جو تمہارے کاندھوں پر رکھی گئی ہے اس کے بارے میں خدائے عزوجل کی تقوی کی رعایت کرو،
اس لیے کہ اس کے متعلق مجھ سے بھی سوال کیا جائے گا اور تم لوگوں سے بھی پوچھا جائے گا
مجھ سے تبلیغ رسالت کے بارے میں پوچھا جائے گا
اور تم لوگوں سے کتاب پروردگار اور میری سنت کے بارے میں سوال ہوگا کہ جس کی ذمہ داری کو تم نے اپنے کندھوں پر اٹھا رکھی ہے۔
"اصول کافی، ج 2،ص606"
قَالَ رَسُولُ اَللَّهِ صَلَّى اَللَّهُ عَلَیْهِ وَ آلِهِ :
إِنَّ أَحَقَّ اَلنَّاسِ بِالتَّخَشُّعِ فِی اَلسِّرِّ وَ اَلْعَلاَنِیَةِ لَحَامِلُ اَلْقُرْآنِ وَ إِنَّ أَحَقَّ اَلنَّاسِ فِی اَلسِّرِّ وَ اَلْعَلاَنِیَةِ بِالصَّلاَةِ وَ اَلصَّوْمِ لَحَامِلُ اَلْقُرْآنِ ثُمَّ نَادَى بِأَعْلَى صَوْتِهِ یَا حَامِلَ اَلْقُرْآنِ تَوَاضَعْ بِهِ یَرْفَعْکَ اَللَّهُ وَ لاَ تَعَزَّزْ بِهِ فَیُذِلَّکَ اَللَّهُ یَا حَامِلَ اَلْقُرْآنِ تَزَیَّنْ بِهِ لِلَّهِ یُزَیِّنْکَ اَللَّهُ بِهِ وَ لاَ تَزَیَّنْ بِهِ لِلنَّاسِ فَیَشِینَکَ اَللَّهُ بِهِ۔
امام صادق علیہ السلام نے اپنے جد پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کیا ہے :
پوشیدہ اور کھلم کھلا طور پر اللہ تعالی کے خوف و خشوع کے لائق اہل قرآن ہیں اور یقینا پوشیدہ علانیہ طور پر نماز پڑھنے اور روزہ رکھنے کے سزاوار اہل قرآن ہیں،
اس کے بعد بلند آواز سے فرمایا:
اے اہل قرآن اس قرآن کے ذریعہ تواضع و انکساری کرو تاکہ اللہ تعالی تمہیں بلند کر دے اور عزت دے،
اور قرآن کے ذریعہ تکبر و غرور نہ کرو کہ اللہ تمہیں ذلیل و خوار کر دے گا،
اے حاملین قرآن خدا کے لئے اپنے کو اس سے زینت دو تاکہ تمہارا پروردگار تم کو اس سے آراستہ کرے
اور لوگوں کے لئے اپنے کو قرآن سے آراستہ نہ کروکہ خدا اس کے ذریعہ تمہیں معیوب و برا بنادے ۔
"اصول کافی، ج 2، ص604"