☆ قرآن کی فضیلت ☆
2- قرآن کریم بیماریوں کا علاج:
ا- وَنُنَزِّلُ مِنَ ٱلۡقُرۡءَانِ مَا هُوَ شِفَآءٞ وَرَحۡمَةٞ لِّلۡمُؤۡمِنِینَۙ وَلَا یَزِیدُ ٱلظَّـٰلِمِینَ إِلَّا خَسَارٗا "سوره اسرا آیه ٨٢"
اور ہم قرآن میں سے ایسی چیز نازل کرتے ہیں جو مومنین کے لیے تو شفا اور رحمت ہے لیکن ظالموں کے لیے تو صرف خسارے میں اضافہ کرتی ہے
"شِفَاءٌ"کیونکہ قرآن خدا کی طرف سے ہے جو انسان اور اس کی فطرت کا خالق ہے، اس کے قوانین بھی اس کی فطرت اور اس کے نجات دہندہ کے مطابق ہیں۔
ب- قال رسول الله ص: فَإِذَا الْتَبَسَتْ عَلَیْکُمُ الْفِتَنُ کَقِطَعِ اللَّیْلِ الْمُظْلِمِ فَعَلَیْکُمْ بِالْقُرْآنِ» الکافی (ط - الإسلامیة)، ج۲، ص: ۵۹۸ وسائل الشیعة، ج۶، ص: ۱۷۱ بحار الأنوار (ط - بیروت)، ج۷۴، ص: ۱۳۴
رسول خدا ص فرماتے ہیں: جب بھی فتنے آپ کو اندھیری رات کے حصوں کی طرح شک میں مبتلا کریں تو قرآن کی طرف رجوع کریں،
یعنی فتنہ کا مطلب وہ ہے جو انسان کو بے چین، بے یقینی اور جاہل بنا دے اور انسان کی روح، دماغ اور جسم پر دباؤ ڈالے۔
ج- الإمامُ علیٌّ علیه السلام : فَاسْتَشْفُوهُ مِنْ أَدْوَائِکُمْ وَ اسْتَعِینُوا بِهِ عَلَى لَأْوَائِکُمْ، فَإِنَّ فِیهِ شِفَاءً مِنْ أَکْبَرِ الدَّاءِ وَ هُوَ الْکُفْرُ وَ النِّفَاقُ وَ الْغَیُّ وَ الضَّلَالُ.
حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں: "نهج البلاغه ، خطبه 176 "اپنے دردوں،بیماریوں کا علاج قرآن سے تلاش کرو اور اپنی پریشانیوں میں قرآن سے مدد لو کیونکہ قرآن سب سے بڑی بیماری کا علاج ہے (وہ بیماری) جو کفر، نفاق، بغاوت اور گمراہی ہے.
د- قرآن کی دوا کوئی نقصان نہیں پہنچاتی:
قرآنی استدلال فکری جمود mental retardation))کو دور کرتا ہے۔
قرآن کی تبلیغ ظلم کا علاج کرتی ہے۔
قرآن کی تاریخ الجھنوں کو دور کرتی ہے۔
قرآن کی خوبصورت موسیقی اور فصاحت و بلاغت مفرور (فرار) روح کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔
اس کے اصول و ضوابط توہم پرستانہ ،وسواس عادات کو ختم کرتے ہیں۔
اس کی تلاوت اور اس پر غور و فکر کرنے سے غفلت کی بیماری سے شفا ملتی ہے۔
اس کی برکت سے جسمانی بیماریاں دور ہوتی ہیں اور اس کی ہدایت سے اندھیرے روشن ہوتے ہیں۔
قرآن کی شفا میں مادی ادویات کی شفا کے ساتھ بہت سے اختلافات ہیں۔
قرآن کی دوا کوئی نقصان نہیں پہنچاتی،
پرانی نہیں ہوتی اور اس کی کوئی میعاد ختم نہیں ہوتی۔
قرآن کی شفاء دوسروں کی شفاء کا باعث بنتی ہے۔
قرآن مجید کے شفاء کے نسخے میں کوئی غلطی نہیں ہے، یہ ہمیشہ سب کے لیے دستیاب ہے، اس دوا کا ڈاکٹر ہمیں جانتا ہے، ہم سے محبت کرتا ہے، اور اس کے نسخے کا نتیجہ ابدی ہے، اس کا نسخہ اور دوا ایک جیسی نہیں ہے۔"تفسیر النور- سوره اسراء أیه ٨٢"